2 جولائی، 2014

تن من وارے بیٹھا ہوں - عبدالرؤف



تن من وارے بیٹھا ہوں

اک عمر گزارے بیٹھا ہوں
بے شعور ی محفل میں بھی
ادب کے مارے بیٹھا ہوں
حق گوئی کی ہے جسمیں سزا
اُس ظلم ادارے بیٹھا ہوں
تو نے جو کرنا ہے، کر لے تو
ترے پاس پیار ے بیٹھا ہوں
میں تو بھائی! مرضی سے اس
’موت کنارے‘ بیٹھا ہوں
تجھ کو ’ایویں‘ شک ہے کہ
میں تیرے سہارے بیٹھا ہوں

(عبدالرؤف)

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

Blogroll