31 جولائی، 2013

غزل۔ جب سے تری چاہت کے سزاوار ہوئے ہیں

(مجتبیٰ ملک) 
جب سے تیری چاہت کے سزاوار ہوئے ہیں۔۔
خود اپنے لئے باعث ِآزار ہوئے ہیں۔۔

کچھ تم سناو عشق کا انجام کیا ہوا؟
ہم تو متاعِ کوچہ و بازار ہوئے ہیں۔۔

آنے کی ترے سن کے خبر، آج دفعتا۔۔
حیراں مرے گھر کے در و دیوار ہوئے ہیں۔

یاروں کی بندہ پروری، کہ اس جہان میں۔۔
جتنے کشادہ دل تھے، مرے یار ہوئے ہیں

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

Blogroll