25 جولائی، 2013

محبت مر نہیں سکتی

وقاص مغیرہ اقبال

!سنو
 ایسے تو نہ جاؤ
محبت میں تقاضے ہیں
کچھ قسمیں، کچھ وعدے ہیں
کہ یوں چھوڑا نہیں کرتے
دل توڑا نہیں کرتے
!سنو
ایسے نہ گھبراؤ
سفر جو ساتھ چلنا تھا
مکمل ہو بھی سکتا ہے
مجھے یہ سب ستائینگے
تری یادیں، تری باتیں
وہ تیرے ہونٹ، ترے الفاظ
مجھے ہر شب رلائینگے
چلو میں مان لیتا ہوں
محبت ہے نہیں مجھ سے
مگر اک بات تو مانو
میرا اک کام تو کردو
میں تجھکو چھوڑ جاؤنگا
کبھی نہ لوٹ آؤنگا
مجھے اک زندگی دےدو
وہ جس میں تم نہیں ہونا
تیری یادیں نہ وہ باتیں
نہ تیرے ہونٹ، نہ وہ الفاظ
قسم تیری مجھے جاناں
تم ایسا کر نہیں سکتی
محبت مر نہیں سکتی

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

Blogroll