ظلمتوں میں حیات ہے صاحب
دن کے دھوکے میں رات ہے صاحب
آج بھی سورج نکلنے والا نہیں
رات کے بعد رات ہے صاحب
یہ جو تم نے ہیں نظریں چرایئں
دل میں کچھ تو بات ہے صاحب
دن کے دھوکے میں رات ہے صاحب
آج بھی سورج نکلنے والا نہیں
رات کے بعد رات ہے صاحب
یہ جو تم نے ہیں نظریں چرایئں
دل میں کچھ تو بات ہے صاحب
علی عمار یاسر
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔