27 جولائی، 2013

غزل

جہاں جہاں سے آدم کو روک رکھا تھا
 وہا ں وہاں  پھر وہ کیوں  کر گیا ہوگا

 بنا رہا تھا  وہ جب اک  کاروان  انسانی
پھر اپنے آپ ہی وہ روح میں اتر گیا ہوگا

 دل کہیں بکھر جائے تو ایسا لگتا ہے
ذرا سی دیر پہلے تو یا ں زلزلہ ہوگا

ذرا سا شور  جو سنتا  ہوں  اپنے کانوں میں
اور کچھ بھی نہیں صاحب غموں کا تعزیہ ہوگا

عبدالروئوف

0 تبصرے:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.

Blogroll