جھے زندگی کی کتاب میں
کوئی ایسا حرف نہ مل سکا
جسے مثلِ گل کا خطاب دوں
جسے چاندنی کی سی تاب دوں
جسے ڈھونڈ کر‘ جسے کھوج کر
رخِ آسماں پہ سجا بھی دوں
میرے خونِ دل کی نگارشیں
میرے روح تک کے فشار بھی
یہاں علم وفن کی دکان پر
بڑے سستے داموں سے بک گئے
مجھے توڑ کر‘ مجھے پھوڑ کر
میرے دوستوں نے جلا دیا
رہ زندگی کے غبار میں
میری راکھ تک کو اڑا دیا
مجھے پھر بھی کوئی گلہ نہیں
جو ملا نہیں سو ملا نہیں
کوئی ایسا حرف نہ مل سکا
جسے مثلِ گل کا خطاب دوں
جسے چاندنی کی سی تاب دوں
جسے ڈھونڈ کر‘ جسے کھوج کر
رخِ آسماں پہ سجا بھی دوں
میرے خونِ دل کی نگارشیں
میرے روح تک کے فشار بھی
یہاں علم وفن کی دکان پر
بڑے سستے داموں سے بک گئے
مجھے توڑ کر‘ مجھے پھوڑ کر
میرے دوستوں نے جلا دیا
رہ زندگی کے غبار میں
میری راکھ تک کو اڑا دیا
مجھے پھر بھی کوئی گلہ نہیں
جو ملا نہیں سو ملا نہیں
شاعر : نامعلوم
انتخاب : صہیب مغیرہ صدیقی
جھے زندگی کی کتاب میں
کوئی ایسا حرف نہ مل سکا
جسے مثلِ گل کا خطاب دوں
جسے چاندنی کی سی تاب دوں
جسے ڈھونڈ کر‘ جسے کھوج کر
رخِ آسماں پہ سجا بھی دوں
میرے خونِ دل کی نگارشیں
میرے روح تک کے فشار بھی
یہاں علم وفن کی دکان پر
بڑے سستے داموں سے بک گئے
مجھے توڑ کر‘ مجھے پھوڑ کر
میرے دوستوں نے جلا دیا
رہ زندگی کے غبار میں
میری راکھ تک کو اڑا دیا
مجھے پھر بھی کوئی گلہ نہیں
جو ملا نہیں سو ملا نہیں - See more at: http://kanchay.blogspot.com/2013/07/26-2013.html#sthash.G4quZTLh.dpuf
کوئی ایسا حرف نہ مل سکا
جسے مثلِ گل کا خطاب دوں
جسے چاندنی کی سی تاب دوں
جسے ڈھونڈ کر‘ جسے کھوج کر
رخِ آسماں پہ سجا بھی دوں
میرے خونِ دل کی نگارشیں
میرے روح تک کے فشار بھی
یہاں علم وفن کی دکان پر
بڑے سستے داموں سے بک گئے
مجھے توڑ کر‘ مجھے پھوڑ کر
میرے دوستوں نے جلا دیا
رہ زندگی کے غبار میں
میری راکھ تک کو اڑا دیا
مجھے پھر بھی کوئی گلہ نہیں
جو ملا نہیں سو ملا نہیں - See more at: http://kanchay.blogspot.com/2013/07/26-2013.html#sthash.G4quZTLh.dpuf
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔